The meaning of “Attitude Shayari in Urdu” is a type of poetry in which the focus is on using words and poems in the Urdu language to express a powerful confident mindset. Shayari is a traditional poetry style that people use to express their feelings, ideas, and their points of opinion .
Since Urdu is recognized for its wide range of words and literary traditions, the usage of the language gives this poetry an air of elegance and beauty. Attitude Shayari in Urdu captures the essence of a strong and aggressive personality, whether it is given with a hint of humor, sarcasm, or pure boldness.
People share and enjoy these lyrical statements on social media sites, where it is increasing in popularity across a variety of media. Explore more Attitude Shayari For girls.
Attitude Shayari
- ہم کو مٹا سکے یہ زمانے میں دم نہیں
- ہم سے زمانہ خود ہے ، زمانے سےہم نہیں
- کچھ دیر کی خاموشی ہے پھر شور آئے گا
- تمہارا صِرف وقت آیا ہے ، ہمارا دور آئے گا
- اپنا لکھا مُجھے معیوب لگے
- وقت لکھے گا تعارف میرا
- تجھی پر کچھ اے بت نہیں منحصر
- جسے ہم نے پوجا خدا کر دیا
- کل تک تو آشنا تھے ، مگر آج غیر ہو
- دو دن میں یہ مزاج ہے، آگے کی خیر ہو
- ہم نہ بدلیں گے وقت کی رفتار کے ساتھ
- جب بھی ملیں گے انداز پُرانا ہو گا
- جنھیں ہلا نہ سکا سمندر کا طوفان بھی
- ہمارے عزم نے توڑی ہیں وہ چٹانیں بھی
- خوشی کی بھیک میں کس کس سے مانگتا
- اچھا ہُوا کہ غموں سے ہی طبعیت بہل گئی
- صحیح وقت پر کروا دیں گے حدوں کا احساس
- کُچھ تالاب خُود کو سمندر سمجھ بیٹھے ہیں
- دیکھ لی ہم نے زمانے بھر کی یاری
- بُرا وقت کیا آیا، چھوڑ گئے سب باری باری
- تجھ کو مناوں کہ اپنی انّاکی بات سُنوں
- الجھ رہا ہے میرےفیصلوں کا ریشم پھر
- میں دُنیا سے الگ نہیں
- میری دُنیا ہی الگ ہے
- کچھ تو معلوم ہو آخر تیرا معیار کیا ہے
- مجھ سے ہر شخص یہاں تیرے سِوا راضی ہے
- ہوا سے کہہ دو کہ خود کو آزما کے دِکھائے
- بہت چراغ بجھاتی ہے اِک جلا کے دِکھائ
- اَنّاپرست ہوں میں ٹوٹ جاوں گا لیکن
- تمہیں کبھی نہ کہوں گا، کہ یاد آتے ہو
- ہمارے کردار کے داغوں پہ طنز کرتے ہو
- ہمارے پاس بھی آئنہ ہے دِکھائیں کیا
- وہ جو تہمت لگاتے ہیں مُجھ پَر
- میرے صبر کی مار کھائیں گے
- مُخالفت سے میری شخصیت سنورتی ہے
- میں اپنے دُشمنوں کا بڑا احترام کرتا ہوں
- ہماری آنکھیں اگر شعر سُنانے لگ جائیں
- تُم جو غزلیں لئے پھرتے ہو ٹھکانے لگ جائیں
- مجھ پہ کسنے لگے ہو آوازیں
- اِتنی اوقات ہو گئی ہے کیا
- جینے کا یہی انداز رکھو
- جو تمھیں نہ سمجھے اسے نظر انداز ہی رکھو
- آخری بار اپنی صفائی دیتا ہوں
- میں وہ نہیں جو دِکھائی دیتا ہوں
- شاخ سےجو گر جائین ہم وہ پتے نہیں
- آندھیوں سے کہہ دو اپنی اوقات میں رہیں
ATTITUDE SHAYARI IN URDU FOR GIRLS
- خون میں وہ ابال آج بھی خاندانی ہے
- دنیا ہمارے شوق کی نہیں تیور کی دیوانی ہے
- دہشت پھیلانی ہے توشیر کی طرح پھیلاؤ
- ڈرانا تو کتے بھی جانتے ہیں
- زندگی کو اتنا سستا بھی مت بناؤ
- کہ دو کوڑی کے لوگ کھیل کر چلے جائیں
- میں اپنے دشمنوں کو بھولتی انہیں
- بس وقت آنے پہ دیکھتی ہوں
- میں رہتی ہوں attitude
- تبھی لوگ اوقات میں رہتے ہیں
- وہ درد بھی تکلیف میں آ جاتے ہیں
- جو ہم سے مخاطب ہوتے ہیں
- میں باتوں سے ذات جان جاتی ہوں
- اور حرکتوں سے اوقات
- اس دنیا میں دو ہی چیزوں کی ویلیو ہے
- ایک زمینوں کی دوسری میرے جیسے کمینوں کی
- مجھے نفرت پسند ہے
- لیکن دکھاوے کا پیار نہیں
- دنیا ہمارے فیشن کی نہیں
- ہمارے تیور کی دیوانی ہے
- جو مزہ سین کر کے اگنورکرنے میں ہے
- وہ بلاک کرنے میں نہیں
- تیرے لیے ہوگی لاکھوں کی اکڑ تیری
- ہمیں تو دو روپے کی بھی نہیں لگتی
- جو سر جھکا لے وہ گیڈر کہلاتا ہے
- ہم شیرنی ہے ہم پنجہ مار کے نا ہلق سے جان نکال دے گے
- جیسا کرے گے ویسا بھرے گے
- اور بہت اوپر جانا ہے مجھے
- یہ دوسروں کے ٹکڑوں پہ پلنے والے
- برابری کرے گے؟
- منافقت کو جوتی کی نوک پر رکھ کر
- مخالفت ہم سینہ تان کر کرتے ہیں
- میری ہمت کو پرکھنے کی گستاخی نہ کرنا
- پہلے بھی کئی طوفانوں کا رُک موڑ چکا ہوں
- بدلے نہیں ہے
- بس سمجھ گئے ہیں دنیا کو
- اتنا آسان تو نہیں ہے مجھے پڑھ لینا
- میں لفظوں کی نہیں جذبات کی کتاب ہوں
- آگ لگانا میری فطرت میں نہیں ہے
- میری سادگی سے لوگ جلیں تو میرا کیا قصور
- سلجھی ہوئی ضرور ہوں مگر
- الجھنے سے گریز کیجئے گا
- جو آپ کو نظر انداز کرے
- اسے پہچاننے سے انکار کر دو
- آتے جاتے کی نظر ٹھہرے
- اتنی کشش تو ذات میں ہونی چاہیے
- غرور جچتا ہے تبھی تو کرتی ہوں
- میں وہ نہیں جو ہر ایرے غیرے پر مرتی ہوں
- نفرت کرنے والے فدا ہیں ہم پر
- سوچوں محبت کرنے والوں کا کیا حال ہوگا
ATTITUDE SHAYARI IN URDU FOR Boys
- دشمن اور سیگرٹ کو جلانے کے بعد
- کچلنے کا مزہ ہی کچھ اور ہے
- عادت نہیں پیٹھ پیچھے وار کرنے کی
- دو لفظ کم بولتا ہوں پر سامنے بولتا ہوں
- نفرت ہی تو کر سکتے ہو
- اور تم میرا کر بھی کیا سکتے ہو
- وہ میرے خوابوں پی ہنستے تھے
- اب میں ان کے لائف سٹائل پی ہنستا ہوں
- ہماری پرسنلٹی، ہماری ایک ادا
- تو کیا تیری سہیلی بھی ہم پی فدا
- ششش، بھونکنا انسانوں کا نہیں
- کتوں کا کام ہے
- کام ایسا کرو کہ نام ہو جائے
- ورنہ نام ایسا کرو کہ نام لیتے ہی کام ہو جائے
- دن اور رات لوگوں کے ہوتے ہیں
- شیروں کا زمانہ ہوتا ہے
- نہ سر پہ تاج ہے
- اور نہ یہ سر تاج کا محتاج ہے
- اس نے پوچھا آپ کی تعریف ؟
- میں نے کہا جتنی کرو اتنی کم ہے
- اوقات نہیں دشمن کی آنکھ سے آنکھ ملانے کی
- اور بات کرتے ہیں ہمیں مٹانے کی
- ہم فیمس کیا ہوۓ
- ساری دنیا پریشان ہو گئی
- تاج محل ہمارے لیے بیکار ہے
- کیونکہ روز بدلتی ہماری ممتاز ہے
- خاموش رہنا فقط عادت ہے میری
- ویسے سر پھرا، پاگل، آوارہ، مشہور ہوں میں
- ہے attitude کسی کے پاس ego کسی کے پاس
- ہمارے پاس تو ایک دل ہے اور وہ بڑا کیوٹ ہے
- وقت لگے گا سنبھل جاؤں گا
- ٹھوکر سے گرا ہوں اپنی نظروں سے نہیں
- ابھی بھی دنیا میں ایک مضبوط رشتہ بچا ہے
- اور وہ ہے میرا اور میرے فون کا
- میری کسی سے بنتی نہیں
- اس میں میری کوئی غلطی نہیں
- روک ٹوک مجھے پسند نہیں
- میں اپنی مرضی کا مالک ہوں
- جب تک آپ سے کوئی جلنے والا نہ ہو
- زندگی میں مزہ نہیں آتا
- ضد پہ آؤں تو سانسیں بھی ٹھکرا دوں
- تو میری جان کس گمان میں ہے
- اور جہاں ہماری مخالفت عروج پر ہو
- وہاں ہم شوق سے قدم رکھتے ہیں
- ہمارے کردار کے داغوں پر طنز کرتے ہو
- ہمارے پاس بھی آئینہ ہے دکھائیں کیا
- ہماری آنکھیں اگر شعر سنانے لگ جائیں
- تم جو غزلیں لیے پھرتے ہو ٹھکانے لگ جائیں