“Ramadan Shayari” describes poetry written in Urdu specially for the month of Ramadan. These shayaris share feelings of faith, sacrifice, and reflection while expressing the spirit and meaning of Ramadan.
Ramadan Shayari usually explores the benefits of keeping this holy month, the value of prayers, and the benefits of fasting. It could also explore topics like asking for forgiveness, increasing one’s religion, and creating peace among Muslims.
The happiness of completing the fast (iftar) with loved ones, the peace of late-night prayers (Taraweeh), and the excitement of Laylat al-Qadr, the Night of Power, which is known as one of the holiest nights in Islam are other topics that Ramadan shayari may represent.
During Ramadan, these shayaris are frequently exchanged with friends and family through digital channels like social media or more conventional methods like handwritten letters. They provide Muslims with motivation, support, and opportunities for observation during this blessed month. Read islamic quotes on Ramadan Quotes.
Ramadan Shayari
اس رمضان ہم آپ کے لئے خوشحالی کی دعا کرتے ہیں
امید ہے کہ اس رمضان آپ اور آپ کے چاہنے والوں کو اللہ تعالیٰ اپنی رحمتوں سے نوازے آمین
دل سے دعا ہےاللہ تعالیٰ اس رمضان المبارک کے مہینے میں آپ کی تمام دعائیں قبول فرمائے
اللہ پاک اس رمضان ہم سب کو نیک اعمال کرنے کی توفیق عطا فرمائے
یااللہ اس رمضان ہماری نیک حاجتیں پوری فرما آمین
رمضان مبارک ہماری روح کو مقدس بنانے اور اللہ پاک سے جڑنے کا طریقہ ہے
افطار ٹائم میں سب کے لئے دعا کرنا مت بھولیں
بیشک روزہ دار کی دعا کبھی رد نہیں ہوتی
کوشش کریں رمضان کے بابرکت مہینے میں
اللہ ہم سے راضی ہو جائے اور ہمیں بخش دے
خوف دیکهنا ہے اللہ کا تو مسلمانوں کا دیکھ
جو روزے میں وضو کا پانى منہ میں رکھ کر بهی نہیں پیتے
یا اللہ تیرا شکر ہے اپ نے ایک بار پھر ہمیں رمضان مبارک نصیب کیا
اے ماہ رمضان اے اللہ کے مہمان تیرا آنا مبارک ہو
رکھیں گے ہم روزے پڑھیں گے قرآن تیرا آنا مبارک ہو
اللہ پاک کی قسم اگر قبر والوں سے کہا جائے کہ کوئی تمنا ہے
آپ کی وہ بولے گے رمضان کے ایک دن کی تمنا ہے ہم کو
اللہ تعالیٰ سے دعا ہےہم سب کو اس رمضان المبارک
میں عبادات کرنے کی توفیق عطا فرمائےآمین
دنیا جس بھوک اور پیاس سے ڈرتی ہے
میرے اللہ تعالیٰ نے اسکو عبادت بنا دیا
نیکیوں کا طوفان آ گیا ہے پتہ چلا ہے رمضان آ گیا ہے
Mah e Ramadan Shayari in Urdu
جنت کے دروازں میں سے ایک دروازہ باب الریان ہے
جس دروازے سے صرف روزے دار جنت میں داخل ہو گے
پھول تو بہت ہیں گلاب کی بات ہی الگ ہے
مہینے تو بہت ہیں ماہ رمضان کی بات ہی الگ ہے
اللہ پاک اور انسانوں کے درمیان رمضان توعشق بن کے آتا ہے
روزہ داروں کے لیے دریائی مچھلیاں افطار کے وقت تک دعاۓ مغفرت کرتی رہتی ہیں
یا اللہ ہمیں اس ماہ رمضان میں زیادہ سے زیادہ نیکیاں کرنے کی توفیق دے
اور ہمارے گناہوں کو بخش دے ہمیں عزت والوں میں شامل کر دے
تمام امت مسلمہ کو میری طرف سے ماہ رمضان مبارک کا چاند مبارک ہو
اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس مبارک مہینے کی قدر کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور
زیادہ نفع حاصل کرنے او
ر نیکیاں سمیٹنے کی توفیق دے آمین
افطاری کے وقت دعا نہ مانگنے والے روزے دار کی مثال مزدور کی طرح ہے
جو سارا دن کام کرنے کے باوجود اپنی مزدوری نہ لے کر جائے
رمضان کے پہلے بیس روزے آو مدینے چلے اسی مہینے چلے
رمضان کے آخری دس روزے اتکاف کر کا اپنی اللہ کو راضی کرے
فرق نہیں پڑتا کسی بھی موسم کا رمضان کے آگے
ہار جائے گی یہ گرمی روزے داروں کے ایمان کے آگے
نیند میں بھی گرتے ہیں میری آنکھوں سے آنسو یہ سوچ کر
اگر رمضان مبارک میں بھی نہ بخشے گئے تو پھر کب بخشش ہو گی
جس نے ایک فرض روزہ چھوڑا پھر قیامت تک اس کی قضا میں روزے
رکھتا جائے تو اس فرض روزے کے اجر کے برابر نہیں ہو سکتا
اے رمضان بس اتنی سی التجا ہے ہم سے راضی ہو
کے جانا اللہ پاک کی بارگاہ میں ہماری سفارش کرنا
چاند نے آسمان سے یہ پیغام بھیجا ہے
فرشتوں نے عرش سے پیغام بھیجا ہے
لوٹ لونیکیاں اللہ نے تمہارے لیے پیارا رمضان بھیجا ہے
تیز دھوپ کی تپش تم کو ستائے گی پیاس کی شدت بھی تمھیں آزمائے گی
روزے دارو تم ہرحال میں صبر رکھنا یہ آزمائش تمھیں جنت میں لے کر جائے گی
اللہ تعالیٰ اتنا رحیم ہے جو لوگ پورا سال نماز نہیں پڑھتے
رمضان المبارک میں انہیں بھی اپنے گھر بولہ لیتا ہے سبحان االلہ
Ramadan Shayari Urdu
رمضان
ماہِ رمضان تیرے بعد یہ حالت ہوگی
پھر نمازوں کی امانت میں خیانت ہوگی
بند ہوجائےگا قرآن ترے جانے سے
تیرے لوٹ آنے سے قرآں کی تلاوت ہوگی
تیری آمد سے بھرے رہتے ہیں مسجد سارے
بعد میں جمعہ کو بس ایک جماعت ہوگی
صرف رمضان کے اعمال نہیں دیکھتا رب
اور بھی گیارہ مہینوں کی وضاحت ہوگی
ماہِ رمضان میں کرتے ہیں گناہوں سے پریز
سال بھر لگتا ہے مالک سے عجازت ہوگی
جس نے ہر موڑ پہ آنکھوں کا کیا ہے روزہ
بس وہی آنکھوں سے مولا کی زیارت ہوگی
دینِ اسلام میں رشتے نہیں دیکھے جاتے
واقعہ نوح کا پٹھ لیجئے عبرت ہوگی
رحمتیں برکتیں برسینگے ہمیشہ سے وہاں
روز قرآن کی جس گھر میں تلاوت ہوگی
گھر میں مہماں کو اک بار بلاکر دیکو
یہ عمل ایسا ہے جو رزق میں برکت ہوگی
چند پیسوں کے بنا پر تو انا تک نہ پہنچ
ورنہ فرعون کے جیسی تیری حالت ہوگی
ایسے اعمال نہ دکھلاوہ زمانہ کو کبھی
جسّے دنیا میں مسلمانوں کی ذلت ہوگی
نیکیاں جتنی بھی کرنا ہے یہاں کرلے نا
ورنہ موت ائی تو اک لمحہ نہ مہلت ہوگی
بس یہی سوچ کے دریا میں بہا دو نیکی
ایسے اعمال کی محشر میں ضرورت ہوگی
جھوٹ ہر دور میں کمزور رہا ہے شایانؔ
یہ حقیقت ہے کے سچائی میں طاقت ہوگی
اہلِ ایماں کے لئے ہے یہ مسرت کا پیام
اہلِ ایماں کے لئے ہے یہ مسرت کا پیام
آگیا سرچشمہء فضلِ خدا ماہِ صیام
روح پرور ہے یہ تسبیح و تلاوت کا سماں
کررہے ہیں سب بقدرِ ظرف اس کا اہتمام
مسجدیں فضلِ خدا سے مطلعِ انوار ہیں
پی رہے ہیں اہلِ ایماں بادہء وحدت کا جام
بارگاہِ رب العزت میں سبھی ہیں سجدہ ریز
دید کے قابل ہے یہ قانونِ قدرت کا نظام
طالبِ فضلِ خدا ہیں بچے بوڑھے اور جوان
بھوکے پیاسے ہیں مگر پھر بھی نہیں ہیں تشنہ کام
ماہِ رمضاں میں یہ افطار و سحر کا انتظار
ہے نشاطِ روح کا ساماں برائے خاص و عام
پیش خیمہ عید کا ہے ماہِ رمضاں اس لئے
ہو مبارک سب کو برقی اِس کا حُسنِ اختتام
چشم بار ہو کہ مہمان آ گیا
چشم بار ہو کہ مہمان آ گیا
دامن میں الہی تحفہ ذیشان آ گیا
بخشش بھی، مغفرت بھی،جہنم سے بھی نجات
دست طلب بڑھاؤ کہ رمضان آگی
اے خوش نصیب اس ماہ رمضان کو اپنی گرفت میں کر لے
اے خوش نصیب اس ماہ رمضان کو اپنی گرفت میں کر لے
ہے کس کو خبر کل کی یہ ساعت سعید پھر ملے نہ ملے
فقر کی چادر اوڑھ اور صدق دل سے توبہ کر لے
دل سے پکار اللہ کو اپنے اور اس سے فریاد کر لے
دیدار کو جب دل تڑپے کثرت سے لیل و قیام کر لے
یہی شان ہے مومن کی جب چاہے رب سے کلام کر لے
قلب ہے ایمان سے سرشار، میں روزے سے ہوں
قلب ہے ایمان سے سرشار، میں روزے سے ہوں
یہ عبادت کچھ نہیں دشوار، میں روزے سے ہوں
مجھ کو گالی مت دے میرے یار! میں روزے سے ہوں
تجھ سے کر سکتا نہیں تکرار، میں روزے سے ہوں
میرا لہجہ نرم ہے اور میری آنکھیں خوش کلام
دیکھ لو، چہرے پہ ہیں آثار، میں روزے سے ہوں
دیکھ لڑکی! آزمائش میں نہ مجھ کو ڈال تو
دور رکھ مجھ سے لب و رخسار، میں روزے سے ہوں
اے حسینو! سامنے آؤ تو آؤ با حجاب
میری آنکھیں کر نہ لیں افطار، میں روزے سے ہوں
نفس امارہ! مجھے لغزش پہ آمادہ نہ کر
تیری ہر دعوت سے ہے انکار، میں روزے سے ہوں
کیوں مجھے تو پوچھتا ہے چائے پانی بار بار
کہ چکا ہوں تجھ سے کتنی بار، میں روزے سے ہوں
دھیان میرا بانٹتا ہے کیوں یہ سوشل میڈیا
بند کر ٹی وی، ہٹا اخبار، میں روزے سے ہوں
پوچھ مت اس پیاس کی شدت میں کیسا لطف ہے
تو نہیں سمجھے گا اے مے خوار! میں روزے سے ہوں
تو مرے اخلاص کو ثابت قدم رکھ اے خدا!
سامنے کھانوں کا ہے انبار، میں روزے سے ہوں
جن گناہوں میں ملوث تھا میں گیارہ ماہ تک
شاد بھائی! ان سے ہوں بیزار، میں روزے سے ہوں